تہران: ایران میں تیار کی جانے والی کرونا ویکسین کا نام ایران کے مقتول جوہری سائنسداں کے نام پر ’فخرہ‘ رکھا گیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ایران کی جانب سے اپنے ہی ملک میں تیار کی گئی کورونا کےخلاف اپنی تیسری نئی ویکسین کا ‘فخرہ‘ رکھا گیا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے قتل کر دیے گئے معروف ایرانی جوہری سائنسداں محسن فخری زادہ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
محسن فخری زادہ ایران کی وزارت دفاع کے ریسرچ کے شعبے کے سربراہ تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ایران میں نئی ویکسین کو ایرانی مقتول سائنسدان کا نام دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ایران کو مشرق وسطیٰ کے خطے میں کورونا ‘ایپی سینٹر‘ میں شمار کیا جاتا ہے۔ شدید معاشی پابندیوں کے شکار اس ملک نے کورونا وائرس کے خلاف متعدد ویکسینز خود بنانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔
ایران ایک ویکسین ایران اپنے دیرینہ دوست ملک کیوبا کے تعاون سے تیار کر رہا ہے۔ دوسری جانب امریکی کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیاں اس ملک کو اپنی ادویات سازی کی صلاحیت بروئے کار لانے اور اس صلاحیت کو بہتر بنانے کی راہ میں حائل ہو رہی ہیں۔