تل ابیب: (این پی جی میڈیا) اسرائیل آئے روز اپنی عسکری طاقت کو بڑھانے میں جٹا ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے گذشتہ روز ایک لیزر گائیڈ مارٹر نظام کی تیاری مکمل کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی وزارت دفاع کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ یونٹ نے مقامی فرم ایلبٹ سسٹم لمیٹڈ کے ساتھ مل کر "آئرن اسٹنگ” نامی لیزر گائیڈ مارٹر سسٹم تیار کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز نے کہا ہے کہ مارٹر نظام شہری علاقوں میں اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق یہ نظام جی پی ایس اور لیزر ٹیکنالوجی کو استعمال کرے گا۔ یہ نظام اسرائیلی افواج استعمال کرے گی اور دشمن کے ٹھکانوں کو درست طور پر نشانہ بنا سکے گی۔
اسرائیلی دفاعی دستوں اور ایلبٹ سسٹم لمیٹڈ نے حال ہی میں ملک کے جنوب میں دو لیزر گائیڈ مارٹر کے ساتھ کامیاب تجربات کیے ہیں۔
دو سسٹمز – کیشٹ کٹ اور ہنیت سسٹم ، بالترتیب ایک اے پی سی اور 4×4 ایس یو وی پر انسٹال کیے گئے تھے اور دونوں نے معیار کے اہداف کھلے علاقوں کو نشانہ بنایا تھا۔
یہ ٹیسٹ اسرائیلی دفاعی افواج کے حوالے کرنے سے پہلے نظام کو ٹیسٹ کرنے کے لئے کئے گئے تھے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ نظام دس سال کی تحقیق اور انتھک محنت کے بعد ممکن ہوسکا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کا یہ عمل اقوام متحدہ کی عدالت کی جانب سے جنگی جرائم کے الزامات میں اسرائیل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
تل ابیب پر الزام ہے کہ اس نے 2014 میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے مابین لڑائی کے دوران فلسطینی عوام کے خلاف غیر انسانی اقدامات کیے تھے۔
رواں ماہ کے شروع میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی میں 2014 اور اس سے آگے ہونے والے مبینہ جنگی جرائم کے معاملات پر غور کرے گی۔