ریاض: (این پی جی میڈیا) سعودی عرب نے ایکبار پھر ایران کی مخالفت کرنے کا بیڑہ اٹھا لیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایران کی سرگرمیوں کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شاہ سلمان نے گذشتہ روز کابینہ کے اجلاس میں شرکت کی اور یہ اجلاس ورچوئل تھا۔ اجلاس میں شاہ سلمان نے کہا کہ ایرانی سرگرمیاں عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں اسے ختم ہونا چاہیے۔
اسکے علاوہ کابینہ نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ ایرانی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ایران پر پریشر بڑھائے۔
زرائع کے مطابق سعودی کابینہ نے راس تنورہ اور الظہران میں یمنی باغیوں کی طرف سے حملوں کی کوشش کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ حوثی ملیشیا نے سعودی عرب میں ایران کے اشاروں پر تیل کی تنصیبات پر حملوں کی سازشیں کیں جنہیں ناکام بنا دیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ایران نے نطنز ایٹمی پلانٹ میں یورینیم کی افزودگی شروع کردی ہے جس کا انکشاف اققوام متحدہ کے ادارے نے کیا ہے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے یہ انکشاف کیا ہے کہ ایران نے نطنز ایٹمی پلانٹ پر جدید IR-2m سینٹری فیوجز کے ذریعے یورینیم کی افزودگی شروع کر دی ہے۔
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران نے IR-2m سینٹری فیوجز کو یو ایف 6 گیس کی سپلائی شروع کردی ہے۔
چوتھے 174 IR-2m سینٹری فیوجز کو بھی نصب کیا گیا ہے لیکن ابھی یو ایف 6 گیس کی سپلائی شروع نہیں کی گئی ہے۔
اس سے قبل خطاب میں آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ایران یورینیم افزودگی کی حد 20 فی صد تک رکھنے کا پابند نہیں۔