NPG Media

امریکی فوجیوں کی واپسی کی مدت میں توسیع پر رضامند نہیں ہیں: افغان طالبان

File Photo

(این پی جی میڈیا) افغان طالبان کا کہنا ہے کہ ہم امریکی فوجیوں کے دی سے انخلا کے فیصلوں پر رضامند نہیں ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح نے یہ بیان دیا ہے کہ ان کے جنگجو امریکی فوجیوں کی واپسی کی مدت میں توسیع پر کبھی رضامند نہیں ہوں گے۔

ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ہم امریکی فوج کی واپسی میں التوا کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

افغان مجاہدین کے ترجمان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ نیٹو، امریکا اور تمام فریقین اس بات پر رضامند ہوچکے تھے کہ اگر وہ موجودہ بحران پر قابو پانا چاہتے ہیں تو اس کا سب سے بہتر حل یہ ہے کہ جس معاہدے پر دستخط ہوچکے ہیں اس پر عمل کیا جائے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اگر خدا نخواستہ معاہدے کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو افغانستان کے عوام اپنا دفاع خود کریں گے جیسے پچھلے 20 سالوں میں کیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ اگر سفارتی راستہ بند ہوجائے تو جنگ کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں رہتا۔

اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ مئی میں ہی ہوگا۔ اور ہم مذاکرات سے الگ نہیں ہوئے،ہم تو مذاکرات کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے گذشتہ روز کہا تھا کہ نیٹو کے ممالک اگلے نوٹس تک افغانستان میں اپنا مشن جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ 2020 کےآغاز میں امریکا نے وعدہ کیا تھا کہ یکم مئی 2021 تک افغانستان سے اپنی تمام فوج واپس بلا لے گا اور اس کے بدلے میں طالبان جنگجووں نے افغانستان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

اس حوالے سے امریکا کا کہنا ہے کہ مجاہدین افغانستان میں تشدد میں کمی لانے کے اپنے وعدے سے انحراف کررہے ہیں جب کہ مجاہدین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں پر بمباری کر رہا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

Related posts

عوام کیلئے بری خبر، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ

rashid afzaal

کورونا کے حملے پھر تیز، فیس ماسک پہننا لازمی قرار

rashid afzaal

سی ٹی ڈی کا 11دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ

rashid afzaal