برسلز: میانمار میں گزشتہ ماہ جمہوریت پر شب خون مارنے والے فوجی عہدیداروں سمیت 11 افراد پر یورپی یونین کیجانب سے پابندیاں عائد کردی گئیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق جرمن وزیر خارجہ نے میانمار فوج کے جمہوریت پر حملے اور جمہوریت کے حق میں باہر نکلنے والوں پر تشدد کو ناقابل برداشت قرار دیا ہے۔
میانمار کی فوج کی جانب سے جمہوریت پر قبضے کے بعد یورپی یونین کے 27 رکنی اتحاد نے شدید ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ یورپی یونین نے میانمار کی فوج کے کمانڈر انچیف جنرل من آنگ ہلینگ پر انفرادی طور پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
یورپی یونین کی جانب سے نہ صرف میانمار کے فوجی عہدیداروں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہیں بلکہ ان کے اثاثے منجمد کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ اس سے قبل میانمار پر اسلحے کی خرید کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ میانمار میں مظاہرین کے خلاف کارروائیوں کے دوران اب تک تقریباً 250 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔