NPG Media

ترکی خواتین کو تشدد سے بچانے کے عالمی معاہدے سے دستبردار

انقرہ: ترکی خواتین کو تشدد سے بچانے کے عالمی معاہدے سے دستبردار ہوگیا ۔

ترک حکومت کی طرف سے معاہدے سے دستبرداری کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ، فیصلے کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج کیا گیا اور خواتین سڑکوں پر نکل آئیں ۔

واضح رہے کہ ترکی حکومت نے 2011 میں 45 ممالک اور یورپی یونین کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کیے تھے ، بعض حلقوں کی جانب سے اس معاہدے کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا ۔

دوسری جانب ترکی اور یورپی یونین کے درمیان کشیدگی کے بعد یورپی یونین کی طرف سے تعلقات میں بہتری لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یورپی ممالک کی جانب سے ترک صدر طیب اردوان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ یورپی ممالک اور ترکی کے درمیان اعتماد پیدا کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔

یورپی کمیشن کی صدر اُرزُولا فان ڈئر لاین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے یورپی یونین اور ترکی کے درمیان کشیدگی کو کم کرتے ہوئے خود اعتمادی کو بڑھانے کی بات کی ہے تاکہ دونوں فریقین کے مابین مثبت ایجنڈے پر کام ہوسکے ۔

یورپی کمیشن کی صدر اُرزُولا فان ڈئر لاین نے اس دوران لیبیا اور شام سے متعلقہ مسائل اور ترکی میں مقیم شامی پناہ گزینوں کی صورت حال سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا ۔

خیال رہے کہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ گزشتہ روز ایک اہم ویڈیو کانفرنس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا تھا جس کے بعد یورپی کمیشن کے صدر کی جانب سے یہ بیان جاری کیا گیا ۔

 

 

 

 

 

 

 

 

Related posts

عوام کیلئے بری خبر، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ

rashid afzaal

کورونا کے حملے پھر تیز، فیس ماسک پہننا لازمی قرار

rashid afzaal

سی ٹی ڈی کا 11دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ

rashid afzaal