NPG Media

زراعت کے متنازعہ قانون کو ختم کروانے کیلئے امریکا کا مودی سرکار پر دباؤ

نیو یارک: زراعت کے متنازعہ قانون کو ختم کروانے کیلئے امریکا نے بھی مودی سرکار پر دباؤ بڑھنا شروع کر دیا ، اس سلسلے میں امریکی ڈیموکریٹک سینیٹرز نے امریکی وزیر خارجہ ٹونی بلکن سے کسانوں کا معاملہ اٹھانے کا مطالبہ کر دیا ۔

امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹک سینیٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹونی بلنکن بھارت میں ہونے والے کسانوں کے احتجاج اور صحافیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کے معاملے کو اٹھائیں ۔

واضح رہے کہ بھارتی کسان گذشتہ تین ماہ سے دہلی کی سڑکوں پر دھرنے دیئے بیٹھے ہیں جبکہ احتجاجی کسانوں کو انٹرنیٹ معطلی کے علاوہ نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لئے دیگر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن پھر بھی ابھی تک انکے حوصلے پسٹ نہیں ہوئے ۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے خلاف ہم اپنا احتجاج تیز کرنے اور دھرنا جاری رکھنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں ۔

ادھر ہریانہ کے قریب ٹکری بارڈر پر مظاہرین کو اپنے مدد آپ کے تحت مکانات تعمیر کرنے میں جٹ گئے ہیں ۔ جبکہ ایک اندازے کے مطابق ہر مکان کی تعمیر پر تقریباً دو ہزار سے پچیس سو تک بھارتی روپے کی لاگت آرہی ہے ۔

مظاہرین نے تہیہ کرلیا ہے کہ آنے والے سخت موسم میں بھی وہ اپنے گھروں کا رخ نہیں کریں گے ۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں جب بھارتی کسانوں نے احتجاج شروع کیا تھا تو بہت سے لوگوں نے اپنے ٹریکٹروں پر ہی عارضی پناہ گاہیں بنا لی تھیں لیکن بعدازاں کٹائی کا موسم قریب آتے ہی بہت سے لوگوں نے اپنے ٹریکٹروں کو گاؤں واپس بھیج دیا ۔

دوسری جانب بھارتی کسانوں نے مودی سرکار پر دباؤ بڑھانے کے لیے 26 مارچ کو پورا بھارت بند کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔

واضح رہے کہ تین ماہ سے جاری بھارتی کسانوں کا احتجاج وزیر اعظم نریندر مودی کو درپیش اب تک کا سب سے بڑا چیلنج ہے ، ان کی حکومت نے قوانین کو معطل کرنے کی پیش کش کی تھی لیکن کسان چاہتے ہیں کہ ان کو مکمل طور پر منسوخ کر دیا جائے ۔

 

 

 

Related posts

عوام کیلئے بری خبر، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ

rashid afzaal

کورونا کے حملے پھر تیز، فیس ماسک پہننا لازمی قرار

rashid afzaal

سی ٹی ڈی کا 11دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ

rashid afzaal