کابل: افغان طالبان کی جانب سے حال ہی میں جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یکم مئی تک افغانستان سے فوجی انخلا نہ ہوا تو اسے معاہدے کی کھلی خالف ورزی سمجھا جائے گا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ماسکو مذاکرات کے بعد طالبان نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ ہم نے 18 ماہ کے لمبے عرصے تک امریکا کے ساتھ مذاکرات کیے جن میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ امریکا 14 ماہ کے اندر یکم مئی تک اپنی افواج افغانستان سے نکال لے گا۔
سہیل شاہین نے کہا کہ امریکا کو فوجی انخلا سے متعلق وعدہ پورا کرنا ہوگا ورنہ اسے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر عکسری قوت کا استعمال کیا گیا تو شدید رد عمل دیکھنے کو ملے گا۔ جنگ بندی پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ کہ بین الافغان مذاکرات کے بعد ہی جنگ بندی کی جانب قدم بڑھایا جائے گا۔