بیجنگ :(این پی جی میڈیا) چین نے ایچ کیو 19 اینٹی بیلسٹک میزائل لانچ کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق چین نے اپنے ایچ کیو 19 اینٹی بیلسٹک میزائل انٹرسیپٹر ، جسے امریکی ٹرمینل ہائی الٹیٹیوٹی ایریا ڈیفنس (THAAD) کے برابر سمجھا جاتا ہے کو آپریشنل کردیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے بالآخر ایچ کیو19اینٹی بیلسٹک میزائل انٹرسیپٹر کو آپریشنل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس سے پی ایل اے کی فوجی طاقت میں اضافہ ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین کے دفاعی نظام ایچ کیو19 وسیع پیمانے پر ایک اپ گریڈ ورژن ہے اور اسے زمینی مدار کے نیچے والے حصے پر بیلسٹک میزائلوں اور مصنوعی سیاروں کا مقابلہ کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایچ کیو ۔19 دوہری مقصدی ایکوسفیر کائنےٹک کِل گاڑی (کے کے وی) وار ہیڈ سے لیس ہے ، جس کو بیلسٹک میزائل وارہیڈ یا مصنوعی سیارہ کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ نظام امریکی ساختہ THAAD اینٹی بیلسٹک میزائل دفاعی نظام کے مساوی سمجھے جاتے ہیں۔
جبکہ امریکی نظام کو روسی ساختہ ایس -400 کے ساتھ ساتھ دنیا کا سب سے جدید میزائل دفاعی نظام سمجھا جاتا ہے۔
تھاڈ میزائل سسٹم انتہائی مختصر اور درمیانی رینج کے بلاسٹک میزائلوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔
ماہرین کے مطابق THAADکو عام طور پر درمیانے فاصلے کے بیلسٹک میزائلوں کے خلاف بھی سب سے زیادہ قابل عمل دیکھا جاتا ہے ، جس میں انٹرمیڈیٹ رینج بیلسٹک میزائلوں کے خلاف زیادہ محدود صلاحیت موجود ہے۔
علاوہ ازیں تھاڈ میزائل سسٹم کے نظام کے ذریعے درمیانے فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلیسٹک میزائل کو اس وقت مار گرایا جا سکتا ہے جب وہ اپنی پرواز کے آخری مرحلے میں ہو۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ لانچ چین کی ممکنہ علاقائی خطرات جیسے ہندوستانی اور جنوبی کوریا کی بیلسٹک میزائل افواج کو بڑھانا ، یا مصنوعی مصنوعی سیارہ مخالف ہتھیاروں کی مسلسل ترقی کا احاطہ کرنے سے بچانے کی کوششوں کا حصہ ہوسکتی ہے۔
چینی وزارت دفاع کے سرکاری بیان کے مطابق چین نے اپنے زمینی اہداف کو جانچتے ہوئے دفاعی نظام کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔