نئی دہلی: (این پی جی میڈیا) بھارت واسیوں نے اکھنڈ بھارت کو تباہ کرنے کی ٹھان لی ہے اور مودی سرکار کے انتہاپسند ایجنٹوں نے بھارت کے ’باپو’ کے مجسموں کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق انتہا پسند بھارتیوں نے ایک اسکول میں گھس کر آدھی رات کو سکول کے میدان میں نصب مہاتما گاندھی کے مجمسے کو توڑ دیا ہے۔
تفصیلات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مہاتما گاندھی کا مجسمہ ناتھو رام گوڈسے کے نظریے کے حامل افراد نے توڑا ہے۔
بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گذشتہ روز بھارتی پولیس نے بتایا کہ مدھیہ پردیش کے ضلع ماندسور کے اسکول کیمپس میں نامعلوم شرپسندوں نے مہاتما گاندھی کے مجسمے کو توڑ پھوڑ دیا ہے۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس امیت ورما نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی رات گوجریا کے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں پیش آیا ہے۔
جبکہ افضل پور پولیس اسٹیشن کے انچارج او پی تنتور نے بتایا کہ اسکول کے پرنسپل کی شکایت پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ، اور تحقیقات جاری ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل موہنداس کرم چند گاندھی کے امریکہ میں لگے مجسمے کو بعض نامعلوم افراد نے بہت ہی بےدردی سے توڑ ڈالا تھا،اور اس واقعے کے بعد بھارت سے یہ صدائیں اٹھنے لگی تھیں کہ اس ساری کارستانی کے پیچھے فاسشٹ مودی کا ہاتھ ہے کیونکہ جب امریکہ میں ٹرمپ کی ہار کے بعد کیپیٹل ہل پر ٹرمپ کے حامیوں نے حملہ کیا تھا تو اسمیں مودی کے شرپسند ہندو کارکنان بھی شامل تھے جس کی تصدیق امریکہ کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
امریکہ میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کو اس کی بنیاد سے ہی اکھاڑ کر اسے نیچے پھینک دیا گیا تھا اور عالمی میڈیا کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد نے مجسمے کو بنیاد سے ہی اکھاڑی کر نیچے گرادیا جبکہ مجسمے کا آدھا چہرہ بھی غائب تھا۔