پیرس: فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے قریب ‘ارجنٹائل’ شہر میں 15 سالہ دو بچوں نے چودہ سالہ پاکستانی بچی کو تشدد کے بعد دریا میں پھینک دیا ، بچی ڈوب کر ہلاک ہوگئی ۔
ملزم نے گھر آکر اپنی والدہ کو سب کچھ بتایا اور اپنی پندرہ سالہ ساتھی کے ساتھ فرار ہوگیا ۔ ملزم کی والدہ نے پولیس کو آگاہ کیا ، جس کے بعد دونوں ملزمان کو ایک دوست کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا ۔
فرانسیسی میڈٰیا کہ مطابق تینوں بچے ایک ہی اسکول میں پڑھتے تھے ۔ ڈوبنے والی بچی کی والدہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی بچی کو اسکول میں ہراساں کیا جاتا تھا اور قتل کی دھمکیاں دی جاتی تھیں ۔
واضح رہے کہ مرنے والی بچی کے والد کا تعلق پاکستان کے شہر گجرات سے ہے ۔
فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد سے وہاں کے لوگ مسلمانوں کو تعصب کی نظر سے دیکھنے لگے ہیں ۔ فرانس کے رہنے والوں کا خیال ہے کہ مسلمان انتہا پسند اور دہشت گرد ہیں جو گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد ملک میں فساد پھیلا سکتے ہیں ، جبکہ فرانس کی حکومت مسلمانوں کو ملک میں آزادی اظہار رائے کا دشمن سمجھتے ہیں ۔