واشنگٹن: جوبائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود امریکی فوج کے مستقبل کے حوالے سے تمام آپشنز پر غور کیا جارہا ہے۔
برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یکم مئی کے بعد افغانستان میں موجود دوہزار فوجیوں کی موجودگی سے متعلق تمام آپشنز زیر غور ہیں جبکہ اس حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
امریکی وزارت خارجہ کا یہ بیان امریکی وزیز خارجہ انتھونی بلنکن کے اس بیان کے بعد جاری کیا جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کی سربراہی میں امن کوشش کے لیے زور دیا تھا۔
بلنکن نے افغانستان کے صدر صدر اشرف غنی کو ایک خط میں لکھا تھا کہ امریکا یکم مئی تک مکمل فوجی انخلا پر غور کر رہا ہے جبکہ اس طرح کے دیگر آپشنز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
ایک امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ کے خط کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ اعلیٰ سطح کی سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ معاملات تیزی سے حل کی جانب بڑھیں اور مکمل اور مؤثر جنگ بندی ہو۔