کینبرا: آسٹریلوی وزیر خارجہ امور ماریس پینے نے کہا ہے کہ آسٹریلیا نے میانمار کے ساتھ اپنے دفاعی تعلقات اور اس سے متعلقہ دیگر پروگرامز کو معطل کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ ماہ میانمار میں حکومتی تختہ الٹنے کے بعد فوج کے خلاف بڑی سطح پر بڑے پیمانے پر مظاہروں کے خلاف ملک کی فوج کی طرف سے سخت کریک ڈاؤن کیا گیا جس کے بعد آسٹریلیا نے میانمار کے ساتھ اپنے دفاعی تعاون کے پروگرام کو معطل کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی وزیر خارجہ امور ماریس پینے کا کہنا کہ آسٹریلیا روہنگیا اور میانمار کی دیگر اقلیتوں کے لیے فوری طور پر انسانی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش پوری کرے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ سب سے زیادہ ترجیح دباؤ کا شکار انسانیت سوز اور ابھرتی ہوئی ضرورتوں کو دی جائے گی اور حکومتی یا حکومت سے وابستہ اداروں کی بجائے غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ دوستی کو یقینی بنایا جائے گا۔
آسٹریلوی حکام نے بتایا کہ کینبرا میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کے مشیر شان ٹورنیل کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کرے گا۔