NPG Media

امریکا میں دہشتگردی کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ

نیو یارک: امریکا میں دہشت گردی کے داخلی نوعیت کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ چند ماہ کے دوران اندرونی دہشت گردی کے 2 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے ہیں ۔
سفید فام انتہا پسندوں کی جانب سے دہشت گردی کے واقعات پر اقلیتی کمیونٹیز تشویش کا اظہار کر رہی ہیں ۔ اس سلسلے میں پینٹاگون کی ایک رپورٹ بھی منظر عام پر آچکی ہے ۔
انٹر نیشنل میڈیا کے مطابق امریکا پوری دنیا میں بیجا مداخلت کرتا ہے جس کے باعث امریکا میں موجود اُن ممالک کے شہری امریکا سے بدلہ لینے کے لیے وہاں دہشتگردی کی چھوٹی چھوٹی کارروائیوں میں ملوث پائے گئے ہیں ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بیرون ممالک جنگیں لڑنے کے باعث امریکا کو بہت زیادہ جانی اور مالی نقصان ہوا ہے ۔
امریکی حکومت کے ایک نگران ادارے کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان میں امریکا کے اربوں ڈالر انفرااسٹرکچر میں ضائع ہوئے ۔
اسپیشل انسپکٹر جنرل فار افغانستان ری کنسٹرکشن کی رپورٹ کے مطابق ، افغانستان میں عمارتوں کی تعمیرات اور گاڑیوں کی خرید پر سات ارب 80 کروڑ ڈالر صرف کیے گئے ۔
ان میں سے صرف تین ارب 43 کروڑ ڈالر کی عمارتیں اور گاڑیاں بہتر حالت میں ہیں ، جب کہ باقی ماندہ رقم ضائع ہو چکی ہے ۔ اس رقم کا زیادہ تر حصہ مذکورہ چیزوں کی تباہی یا انہیں نقصان پہنچنے کی وجہ سے ضائع ہوا ہے ۔
دوسری جانب افغان حکام نے واضح کیا ہے کہ امریکا اور طالبان کے مابین امن معاہدے میں رکاوٹ انھیں مت قرار دیا جائے ۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق الجزیرہ کی جانب سے جاری کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت نے طالبان اور امریکا کے مابین پائے جانے والے معاہدے کی وجہ سے نہیں بلکہ گرینڈ جرگے میں طے ہونے والے فیصلے کے تحت پانچ ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کیا ۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ ہم نے کسی طالبان قیدی کو رہا نہیں کیا ۔
دوسری جانب افغان طالبان کے ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر عرب میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکام اور معاہدے میں شریک مغربی اتحادی دوحہ میں طے پانے والے معاہدے پر عمل نہیں کر رہے ۔ جن میں طالبان قیدیوں کی رہائی اور افغانستان سے بیرون ممالک کی افواج کا انخلا ہونا طے پایا تھا ۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات کے تین ماہ بعد طالبان قیدیوں کو رہا کیا جانا تھا لیکن پانچ ماہ گزرنے کے بعد بھی اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ۔

Related posts

عوام کیلئے بری خبر، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ

rashid afzaal

کورونا کے حملے پھر تیز، فیس ماسک پہننا لازمی قرار

rashid afzaal

سی ٹی ڈی کا 11دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ

rashid afzaal