(این پی جی میڈیا) میانمار میں فوج کا کریک ڈاؤن جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید 6 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ منڈالے اور مونیوا میں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے بعد 6 مظاہرین ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مقامی عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز منڈالے کے دوسرے سب سے بڑے شہر منڈلے میں دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ کم از کم چار دیگر وسطی ساگنگ خطے کے مونیوا قصبے میں مارے گئے ہیں۔
1/ Two peaceful protesters, a man and a woman, have been shot dead by security forces in Mandalay, and another person has been critically injured. A doctor who treated the wounded has confirmed these casualties to a Frontier reporter. #WhatsHappeninglnMyanmar pic.twitter.com/hXqZUL1k8C
— Frontier Myanmar (@FrontierMM) March 3, 2021
زرائع کے مطابق منڈالے میں ایک مظاہرین کے سینے میں گولی لگی ہے جبکہ دوسرے 19 سالہ نوجوان خاتون کے سر میں گولی لگی ہے۔
میانما پولیس نے منڈالے میں ہزاروں افراد کی تعداد کے مجمع پر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا ہے۔
زرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے اس وقت فائرنگ کی جب دوبارہ گروہ بندی کی جاہری تھی اور دھرنے کی تیاری تھی۔
زرائع کا کہنا ہے کہ میانمار کے اہم شہر ینگون میں بھی متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ، جہاں سیکیورٹی فورسز نے 300 افراد کو گرفتار کیا ۔
1/ In Sanchaung, a police advance up Baho Road to Pathein Street from the Bagayar intersection sent protesters scrambling for cover at around 1pm, as seen in this video. At least 10 explosions could be heard, presumably from stun grenades. #WhatsHappeningInMyanmar pic.twitter.com/7euT34wReJ
— Frontier Myanmar (@FrontierMM) March 3, 2021
خیال رہے کہ یکم فروری سے ہی میانمار میں سیاسی بے چینی پائی جاتی ہے۔ یکم فروری سے فوج نے جمہوری طور پر منتخب حکومت کو فارغ کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔
فوج نے حکومت سنبھال کر ملک کی آنگ سان سوچی سمیت تمام اراکین پارلیمان اور صدر کو بھی حراست میں لے چکی ہے۔
عالمی سطح پر فوج کے اقدام کی بھرپور مذمت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ فوج نے اقتدار پر قبضہ کرنے کی وجہ گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے پارلیمانی الیکشن میں عدم شفافیت بتایا ہے۔