نئی دہلی: (این پی جی میڈیا) بھارتی سرکار پر مشکلات کا ایک اور پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے اور بھارت متعدد تحریکوں کا گڑھ بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں جاری کسانوں کے احتجاج میں مزید شدت آگئی ہے، مودی سرکار کی پالیسیوں کے خلاف اب دلت کمیونٹی بھی آواز اٹھانے لگی اور ساتھ ہی ساتھ احتجاجی کسانوں کا ساتھ دینا کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت کی دلت کمیونٹی بھی کسانوں کے شانہ بشانہ ہوگئی ہے۔
مودی کے خلاف جا کر بھارت کی دلت کمیونٹی نے کسانوں کے خلاف زرعی قوانین کے خاتمے تک ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
دوسری جانب کسانوں کا ساتھ دینے لیے مختلف کمیونٹیز سامنے آگئی ہیں اور بھارتی پولیس کا احتجاجیوں کو روکنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی کسان اپنے مطالبات لیے گذشتہ 96 روز سے سڑکوں پر دھرنے دیئے بیٹھے ہیں۔
احتجاجی کسانوں نے دلی کے ارد گرد دھرنے دے رکھے ہیں جبکہ بھارتی حکومت نے نئی دہلی کے آس پاس کے چند علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروسز بند کر دی ہیں جہاں پر کسانوں کا نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
مغربی اتر پردیش کے علاوہ دلی سے بھی لوگ یہاں جمع ہو رہے ہیں اور اب تک احتجاج پرامن انداز میں جاری ہے۔
اب تک انڈین حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان مذاکرات کے 11 دور ہو چکے ہیں مگر تنازع اب بھی برقرار ہے۔ حکومت نے پیشکش کی ہے کہ 18 ماہ کے لیے قوانین کو ملتوی کر دیا جائے مگر کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ ان قوانین کو مکمل طور پر واپس لیے جانے سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہوں گے۔