NPG Media

ایران نے ایٹمی پروگرام کا معائنہ کرانےکی مشروط رضامندی ظاہرکردی

Photo Credit: Arab News

تہران: ایران نے آخرکار اپنے ایٹمی پروگرامز کی جانچ پڑتال کے لیے حامی بھر لی ہے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے اور ایرانی حکومت کے درمیان ایک معاہدہ طے پاگیا ہے جس میں ایران اپنے ایٹمی پروگرام کے معائنے پر تیار ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ خبر عرب میڈیا کی جانب سے سامنے آئی ہے ، انکا کہنا ہے کہ ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام کا معائنہ کرانے کی مشروط رضامندی ظاہر کی ہے۔

آئی اے ای اے اور ایران کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے مطابق 3 مہینے تک ایران کے ایٹمی پروگرام کی جانچ پڑتال اور مانیٹرنگ کی جائے گی۔

اور سارے عمل کے لیے ایران نے کچھ شرائط عائد کی ہیں جن میں ایٹمی اثاثوں کے معائنے کے دوران تصاویر لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

آئی اے ای اے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ میری ایرانی حکام سے بات چیت ہوئی ہے جس کے  اچھے نتائج نکلے ہیں اور وہ جو موجودہ صورتحال کا حل بھی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم دونوں اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ اب اس معاہدے کو جاری رکھا جائے گا اور مسلسل اس کا جائزہ لیں گے۔

تاہم یہ بعد میں معاہدے کو معطل کرنے یا توسیع دینے سے متعلق بھی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ ایران نے 2015 میں ایٹمی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے۔

اس حوالے سے ایران کا کہنا تھا کہ ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد جیسے انرجی حاصل کرنے کے لیے ہے ۔

یہ پہلو قابل ذکر ہے کہ جرمنی سمیت 6 ممالک نے ایران کی جوہری سرگرمیوں کو محدود رکھنے کے لیے 2015 میں ایک معاہدہ کیا تھا۔

لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں امریکا کو یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے الگ کر لیا تھا اور ایران پر دوبارہ پابندیاں لگادی تھیں۔ بعد ازاں ایرانی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر امریکا موجودہ پابندیاں ختم کردے تو ایران اپنے فیصلے کو واپس لے سکتا ہے۔

خیال رہے کہ ایران  نے آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو مشتبہ سائٹس کا دورہ کرنے سے روک رکھا تھا۔

 

Related posts

عوام کیلئے بری خبر، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ

rashid afzaal

کورونا کے حملے پھر تیز، فیس ماسک پہننا لازمی قرار

rashid afzaal

سی ٹی ڈی کا 11دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ

rashid afzaal