نئی دہلی: بھارت میں نئے مگر متنازع زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کی آج ایک روزہ بھوک ہڑتال جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتجاجی کسان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ بھارتی شہریوں کو دکھانا چاہتے ہیں کہ مظاہرین مکمل طور پر پرامن ہیں۔ احتجاجی مظاہروں کا انتظام کرنے والی کسانوں کی تنظیم متحدہ کسان مورچہ کے رہنما درش پال کا کہنا تھا کہ کسانوں کی تحریک پرامن تھی اور پرامن رہے گی۔ 30 جنوری کی بھوک ہڑتال کا مقصد سچ اورعدم تشدد کی روایات کو فروغ دینا ہے۔
گذشتہ ایک ہفتے میں جھڑپوں کے دوران ایک کسان ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
حکومت اور کسانوں کے درمیان مذاکرات کے 11 دور ہو چکے ہیں لیکن تعطل ختم نہیں ہو سکا۔
حکومت نئے زرعی قوانین پر عمل درآمد 18 ماہ تک معطل رکھنے کی پیش کش کر چکی ہے لیکن کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ مظاہرے ختم کرنے کے لیے قوانین کی مکمل تنسیخ سے کم کوئی بات قبول نہیں کریں گے۔