NPG Media

‘حریم شاہ اور مفتی عبدالقوی آپس میں ملے ہوئے ہیں’

مفتی عبدالقوی کی جانب سے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ یہ معاملہ ’اللہ پر چھوڑ‘ رہے ہیں اور یہ کہ حریم شاہ نے یہ سب ’سستی شہرت‘ حاصل کرنے کے لیے کیا۔

حریم شاہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے مفتی عبدالقوی کو اپنے پروگرام میں بطور مہمان دعوت دی تھی۔ ’میں چاہتی تھی کہ لوگوں کے سامنے پچھلے اختلافات کی حقیقت اور ان کی وضاحت کر دی جائے۔’

انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ’میرے پاس ان تمام باتوں کے ویڈیو ثبوت موجود ہیں۔‘ تاہم حریم اب تک یہ تمام ویڈیوز منظرعام پر نہیں لائیں۔ انھوں نے کہا یہ ثبوت آہستہ آہستہ لوگوں کے سامنے لائیں گی۔

مفتی عبدالقوی نے بتایا کہ میں کراچی میں ایک نجی چینل کی دعوت پر پروگرام میں شرکت کرنے کے لیے گیا تھا۔ اس دوران حریم وقفے وقفے سے میرے ساتھ ویڈیوز بنا رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے چینل کی انتظامیہ سے پہلے ہی کہا تھا کہ انھیں روکیں کہ یہ مت کریں۔ جس پر مجھے یہ یقین دلایا گیا کہ ایسا کچھ نہیں ہے اور حریم یہ ویڈیو ویسے ہی بنا رہے ہیں۔

مفتی عبدالقوی نے کہا کہ میں نے انھیں کچھ ایسا نہیں کہا، وہ جھوٹ بول رہی ہیں۔ اگر آپ تھپٹر والی ویڈیو بھی دیکھیں تو اس میں ایک لڑکی آتی ہے اور مجھے تھپڑ مار کر تیزی سے وہاں سے چلی جاتی ہے۔

مفتی قوی کا کہنا تھا کہ مجھے تھپٹر حریم شاہ نے نہیں مارا بلکہ ان کی اسسٹنٹ نے مارا جبکہ حریم پیچھے کھڑی ویڈیو بنا رہی تھیں۔

مفتی قومی کے مطابق (تھپڑ مارنے والی) حریم کی کوئی اسسٹنٹ ہیں، جسے انھوں نے ماہانہ پچاس ہزار پر رکھا ہوا ہے اور یہ بات بھی مجھے حریم نے ہی بتائی تھی۔

اس بارے میں حریم کا کہنا تھا کہ وہ میری کزن ہیں اور اس پورے واقعے کے دوران وہ میرے ساتھ ہی تھیں۔

حریم نے دعویٰ کیا کہ تھپٹر کھانے کے بعد مفتی صاحب گیسٹ ہاؤس کے کمرے میں بیٹھے ہنستے رہے اور میں وہاں سے چلی گئی۔ انھوں نے چینل کی انتظامیہ کو کالز کر کے کہا کہ حریم کے پاس میری ویڈیوز ہیں اس سے کہیں انھیں ڈیلیٹ کر دیں۔

سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد صارفین کا کہنا ہے کہ یہ تمام معاملہ پہلے سے ہی کسی منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا ہو گا تاکہ شہرت حاصل کی جا سکے۔

Related posts

عالیہ رنبیر جلد بنیں گے والدین، ان تصاویر میں دیکھیں ان کی پیاری سی لو کیمسٹری

admin

عوام کیلئے بری خبر، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ

rashid afzaal

کورونا کے حملے پھر تیز، فیس ماسک پہننا لازمی قرار

rashid afzaal