NPG Media

ایران نے یورینیم کو 20 فی صد تک افزودہ کرنے کا منصوبہ بنا لیا

تہران: ایران نے اقوام متحدہ کے تحت جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کو مطلع کیا ہے کہ وہ یورینیم کو 20 فی صد تک افزودہ کرنا چاہتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے گذشتہ دنوں میں ایران اور امریکہ کے مابین سخت کشیدگی کے دوران سامنے آیا ہے ، جنہوں نے یکطرفہ طور پر امریکہ کو تہران کے جوہری معاہدے سے 2018 میں دستبردار کردیا تھا۔

واضح رہے کہ ایران نے مئی 2019 میں جوہری سمجھوتے کی بعض شرائط پر عمل درآمد نہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس نے یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جوہری سمجھوتے سے یک طرفہ طور پر دستبرداری کے فیصلے سے ایک سال بعد کیا تھا۔

ایران نے دسمبر کے اوائل میں قانون سازی کے ذریعے یورینیم کو افزودہ کرنے کے لیے اضافی اور جدید سینٹری فیوجز مشینیں نصب کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے نتیجے میں اس کے جوہری پروگرام کو وسعت دی جا سکے گی۔

ادھر یورپی یونین کے رکن تینوں ممالک برطانیہ ، جرمنی اور فرانس نے ایران کی یورینیم کو افزودہ کرنے کی حالیہ سرگرمیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر ایران سفارت کاری کو موقع دینے میں سنجیدہ ہے تو اس کو ان اقدامات پر عمل درآمد نہیں کرنا چاہیے۔

بعض ذرائع ابلاغ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران کی طرف سے خطے میں امریکی اور اسرائیلی مفادات پر حملہ ہو سکتا ہے۔

ایران اس وقت سخت غصے میں ہے کیونکہ گزشتہ ماہ چوٹی کے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد امریکا کے ساتھ تہران کی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

اس کے علاوہ کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کی پہلی برسی کے موقعے پر دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

ایران نے کہا ہے کہ وہ خطے میں پہنچائے گئے امریکا کے جدید ترین ہتھیاروں اور اس کے فضائی ، بری اور بحری افواج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

 

 

 

Related posts

عوام کیلئے بری خبر، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ

rashid afzaal

کورونا کے حملے پھر تیز، فیس ماسک پہننا لازمی قرار

rashid afzaal

سی ٹی ڈی کا 11دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ

rashid afzaal