برازیل: موسمیاتی تبدیلی آہستہ آہستہ اپنے رنگ دکھا رہی ہے جو کہ سیاروں کو تباہ کررہی ہے، نئی تحقیق سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سال 2064 تک ایمیزون رین فوریسٹ کو تباہ و برباد کردے گی۔
فلوریڈا یونیورسٹی کے جغرافیہ کے پروفیسر رابرٹ واکر کے مطابق ایمیزون انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانیوں کے تحت ایک ‘ٹپنگ پوائنٹ’ پر کھڑا ہے۔ جس کے لیے ان کا کہنا ہے کہ پوری انسانیت اس کی ذمہ دار ہے۔
واکر کا خیال ہے کہ 2064 تک سرسبز، سبز ایمیزون جھاڑیوں کے ساتھ خشک کھلے علاقے میں تبدیل ہوجائے گا جو کہ بہت حساس معاملہ ہے۔
انہوں نے اس تحقیق میں انکشاف کیا کہ ایمیزون کی ترقی اب ایک ٹکراؤ کے راستے پر ہے جس میں نہ صرف تحفظ کے مفادات ہیں بلکہ بہت سے لوگوں کی فلاح و بہبود بھی شامل ہے۔
ان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ برازیل اور ایمیزونیائی ممالک میں جس طرح ماحولیاتی حکمرانی کا بڑے پیمانہ پر خاتمہ ہوا ہے اس نے جنگل کے مستقبل کے بارے میں عوامی تشویش کو جنم دیا ہے۔
دریں اثنا گلوبل وارمنگ کی وجہ سے خشک سالی اور تھرمل دباؤ سے درختوں کی سب سے کمزور نسل کا خاتمہ ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ ایمیزون جنگل کو 2005، 2010 اور 2015 میں خشک سالی کی سنگین اقسام کا سامنا کرنا پڑا۔