کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ اگر مناسب وقت پر افغانستان میں انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے تو میں عہدے سے سبکدوش ہو جائونگا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے تاجکستان میں علاقائی سربراہی اجلاس میں امن کے لئے اپنے منصوبوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے تو وہ سبکدوش ہوجائیں گے۔
افغانستان میں امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لئے ایشیا کے نویں ہارٹ اجلاس کا انعقاد ایک ایسے وقت پر ہوا جب امریکہ اور دیگر طاقتیں افغانستان میں نئی عبوری حکومت کی تجویز کے ساتھ امن عمل کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
تاجکستان میں اجلاس کے دوران اشرف غنی نے کہا کہ "میں … جلد از جلد انتخابات کے انعقاد کی بھرپور حمایت کرتا ہوں، اور یہ میرا سب سے بڑا اعزاز ہوگا کہ میں منتخب جانشین کو اختیار سونپوں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز یہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ اشرف غنی اس منصوبے کے تحت چھ ماہ کے اندر اندر نئے صدارتی انتخابات کی تجویز پیش کریں گے۔
یاد دہانی کے لیے بتا دیں کہ گذشتہ روز اشرف غنی نے ملک میں رواں سال کے آخر میں انتخابات کروانے کی تجویز پیش کی تحی جسے افغان طالبان نے مسترد کردیا۔
طالبان نے اب تک جنگ بندی کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ براہ راست عبوری حکومت میں شامل نہیں ہوں گے۔
امریکہ نے حال ہی میں ایک عبوری حکومت تشکیل دینے کی تجویز دی تھی جسے "امن حکومت” کہا جاتا ہے، جس میں طالبان شامل ہوں گے۔
اس منصوبے کے تحت ایک نیا آئین تیار کیا جائے گا اور آخر میں انتخابات کے بعد مستقل حکومت کو اقتدار منتقل کردیا جائے گا۔