اسلام آباد: دنیا کے بیشتر ممالک میں کورونا ویکسینیشن کا عمل جارہی ہے، وہیں متعدد لوگ بیرون ملک جانے کے لیے کورونا ویکسینیشن کے جعلی دستاویزات حاصل کرنے کے لیے غیر قانونی کام کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکا اور یورپ کے متعدد ممالک نے بیرون ملک سے آنے والے افراد کے لیے منفی کورونا ٹیسٹ اور ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جیسے دستاویزات لازم قرار دیے ہیں جن کو حاصل کرنے کے لیے غیر قانونی کاموں کا سہارا لیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عالمی انٹرنیٹ سیکیورٹی ادارے کی تازہ تحقیق کے مطابق ’ڈارک نیٹ‘ پر کورونا کی جعلی منفی رپورٹس، کورونا ویکسینیشن کے سرٹیفکیٹ اور صرف یہی نہیں کورونا سے تحفظ کی ویکسین کی فروخت کا عمل بھی مسلسل جاری ہے۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ڈارک نیٹ’ پر جعلی منفی کورونا ٹیسٹس اور جعلی کورونا ویکسینیشن کے سرٹیفکیٹس بیچے جا رہے ہیں تاہم عام طور پر یہ کام جرمنی، روس، امریکا، برطانیہ اور اٹلی جیسے ممالک میں جاری ہے۔
اس کے علاوہ ’ڈارک نیٹ‘ پر دو جعلی کورونا منفی رپورٹس خریدنے پر ایک مفت رپورٹ جیسی سہولیات دی جارہی ہیں جبکہ کورونا سے تحفظ کی ویکسینز 500 ڈالر سے 750 امریکی ڈالر یعنی کہ پاکستانی روپے میں 75 ہزار سے سوا لاکھ تک کی رقم میں دی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ڈارک نیٹ پر منشیات، ہتھیار اور جسم فروشی کے کاروبار کا بھی انکشاف کیا گیا تھا۔