اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لیے ’’ شو آف ہینڈ ‘‘ کے تحت انتخابات کرانے سے متعلق ریفرنس پر دستخط کر دیئے ۔
دوسری جانب حکومت نے سینیٹ الیکشن ’’شو آف ہینڈز ‘‘ کے ذریعے کرانے سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے بھی طلب کر نے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے صدر مملکت عارف علوی نے یہ ریفرنس آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ بھجوانے کی وزیرِاعظم کی تجویز بھی منظور کی ۔
صدر مملکت کی آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری۔ وزیراعظم کی تجویز پر سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے پر رائے مانگی گئی ہے۔ آئینی ترمیم کے بغیر الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن(6)122 میں ترمیم پر بھی رائے طلب pic.twitter.com/VRKaAVaDBE
— PTV News (@PTVNewsOfficial) December 23, 2020
وفاقی کابینہ پہلے ہی معاملے پر 15 دسمبر کو سپریم کورٹ سےرائےلینے کی منظوری دےچکی ہے۔حکومت چاہتی ہے کہ سینیٹ کے آئندہ انتخابات شو آف ہینڈ سے کرائے جائیں۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ آئین پاکستان میں اوپن بیلٹ کی بظاہر کوئی ممانعت نہیں ہے۔
دوسری جانب سینیٹ کے انتخابات ’’شو آف ہینڈ‘ کے ذریعے فروری 2021 میں کرانے کیلئے حکومت اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت شروع کر دی ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لیے شو آف ہینڈ کا طریقہ اپنایا جا رہا ہے۔
حکومتی فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ وہ شو آف ہینڈ کے خلاف نہیں لیکن جب چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کو ہم نے چیلنج کیا تھا اس وقت حکومت کو شو آف ہینڈ کیوں یاد نہیں آیا اور اب جب اپنی حکومت جاتی نظر آرہی ہے تو شو آف ہینڈ یاد آگیا۔