اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ خواتین اپنی ذمہ داریوں اور فرائض سے متعلق مردوں کے مقابلہ میں زیادہ ذمہ دار ہیں ۔ خواتین کے حقوق کیلئے حکومت نے اہم قوانین منظور کئے ۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ مذہب اسلام نے خواتین کو بہت حقوق دیئے ہیں ۔ وبا کے دوران خواتین ڈاکٹرز اور نرسنگ عملے نہ بہت بہتر کام کیا ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق سمیت ان کی صحت کے تحفظ کیلئے کام کی بہت گنجائش ہے ، وزارت صحت دور دراز علاقوں میں خواتین کی صحت کیلئے ٹیلی صحت نظام شروع کرے ۔
صدر مملکت نے کہا کہ قرآن کریم ہمیں خواتین کے وراثتی حقوق دینے کی تعلیم دیتا ہے ۔ پاکستان میں خواتین کے وراثتی اور عائلی قوانین شروع سے رائج تھے تاہم عمل نہیں ہوتا تھا ۔
عارف علوی نے کہا کہ یورپ میں خواتین کو 18ویں صدی میں جبکہ اسلام نے 1400 سال پہلے حقوق دیئے ۔ حکومت نے خواتین کیلئے قرضوں کی سہولت دی ہے تاہم خواتین کو معلوم نہیں ، مذہب میں خواتین کیلئے حقوق ہیں تاہم ہماری معاشرتی اقدار آڑے آجاتی ہیں ۔
ادھر معاون خصوصی وزیراعظم ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس کفالت پروگرام سے 70 لاکھ خواتین مستفید ہوں گی ، انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کی اساس خاص طور پر خواتین کی فلاح ہے ۔
ثانیہ نشتر نے کہا کہ معیشتوں اور معاشروں کے فروغ کیلئے صنفی مساوات ضروری ہے ، عالمی وبا میں احساس ایمرجنسی کیش کی مدد سے مستحق خاندانوں کی مدد کی گئی ، انہوں نے کہا کہ وبا جیسے مرض کو شکست دینے میں خواتین کی کاوشوں کو تسلیم کیا گیا ۔