NPG Media

زرداری کے انکار کے بعد فضل الرحمان، نواز شریف نے سر جوڑ لیے

لاہور: سابق صدر آصف علی زرداری کے تلخ رویے کے بعد مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف میں ٹیلی فونک رابطہ ، آئندہ کی حکمت عملی پر صلح مشورے کیے ۔

پی ڈی ایم کے سربراہ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ آصف زرداری کے بیان پر سخت تکلیف اور دکھ ہوا ، انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم نے ماضی کی سیاست کو نظرانداز کر دیا تو پھر زرداری کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیے تھی ۔ مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ ہمیں ماضی کے اختلافات بھلا کر آگے بڑھنا ہوگا اور الزام تراشی سے گریز کرنا ہوگا ۔

جس پر فضل الرحمان نے کہا کہ انہیں بھی آصف زرداری کے غیر جمہوری روئیے پر افسوس ہے ۔

دونوں رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ اب پیپلز پارٹی کی مرضی نہیں چلے گی بلکہ پی ڈی ایم کے فیصلوں پر عمل ہو گا ۔

یاد رہے کہ پی ڈی ایم نے پیپلزپارٹی کے کہنے پر ضمنی انتخابات اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لیا اور اب استعفے دینے کی باری آئی تو پیپلزپارٹی نے صاف انکار کر دیا ہے ۔

خیال رہے کہ پی ڈی ایم کے گزشتہ اجلاس میں آصف زرداری نے کہا تھا کہ نواز شریف کو پاکستان آکر تحریک میں شامل ہونا چاہیے جس پر مریم نواز نے اُن کے زندہ رہنے کی ضمانت مانگ لی تھی ۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم دس پندرہ لوگ ایوان پہنچ کر شور مچا دیتے ہیں کبھی کام ہو جاتا ہے کبھی نہیں ، ایوان ایسے تشکیل دیے جاتے ہیں جس کی ترجیحات میں قرآن وسنت نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ آج تک اسلامی نظریاتی کونسل کے کسی سفارشات پر قانون نہیں بنایا گیا ، قانون سازی سفارشات کیلئے 1973 میں اسلامی نظریاتی کونسل قائم کی گئی تھی ۔ ایک سال تک حسبہ قانون کو ملک میں گھماتے رہے تاکہ رہنمائی ہوسکے ۔

فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے خیبرپختونخوا میں 2002 میں حکومت بنائی اور آسان آغاز کیا جو قابل قبول ہوجائے ۔

Related posts

وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا کیس: آئین واضح ہے ارکان کو ہدایت پارلیمانی پارٹی دے گی: جسٹس اعجاز

rashid afzaal

وزیراعلیٰ پنجاب کا معاملہ، حمزہ شہباز نے فل کورٹ بینچ بنانے کی درخواست دائر کردی

admin

’میچ فکسنگ کی طرح بینچ فکسنگ بھی ایک جرم ہے‘، حکمران اتحاد کا فل کورٹ بنانے کا مطالبہ

admin