NPG Media

تاجروں نے حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے مارکیٹس بند کرنے سے انکار کر دیا

لاہور: کورونا کے باعث حکومت کے مارکیٹیں بند کرنے کے فیصلے کو تاجروں نے مسترد کرتے ہوئے اسے معاشی قتل قرار دے دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے کورونا کے باعث نئی پابندیوں کا اطلاق کیا ہے جسے تاجروں نے ماننے سے انکار کردیا ہے۔ انار کلی بازار، اعظم کلاتھ مارکیٹ، اردو بازار سمیت متعدد مارکیٹوں کے تاجروں نے اس فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

عالمی وبا کے ایکبار پھر اپنے پنجے گاڑھ لینے کی وجہ سے حکومت نے ان نئی پابندیوں کا اطلاق کیا ہے۔ جس کے مطابق شادہ ہالز، سینما ہالز اور تمام تعلیمی ادارے دو ہفتوں کے لیے بند رکھے جائیں گے۔ تاہم جن اداروں میں امتحانات ہورہے ہیں انہیں جاری رکھا جائے گا۔

پبلک ٹرانسپورٹ اور ریسٹورنٹ بھی ان نئی پابندیوں کی لپیٹ میں آگئے ہیں جس کے مطابق مسافروں کی تعداد میٹرو بس سروس اور اورنج لائن میٹروٹرین میں خصوصاً محدود رکھی جائے گی۔ ریسٹورنٹس میں بھی کھانا صرف اپنے ساتھ لے جانے کی اجازت ہوگی۔

تاہم رپورٹ کے مطابق پارکس شام 6 بجے جبکہ دفاتر میں 50 فیصد سٹاف گھر سے اور بقیہ 50 فیصد کو دفتر میں کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

مہنگائی کے اس طوفان میں تاجروں کی ایک بار پھر شامت آگئی ہے۔ حکومتی فیصلے کے مطابق دودھ، دہی کی دکانیں، میڈیکل اسٹورز اور تندوروں کے علاوہ تمام مارکیٹس اور بازار مغرب تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ تاجر تنظیموں نے حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے ہفتے کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

Related posts

عوام کیلئے بری خبر، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑا اضافہ

rashid afzaal

آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -پیر، 27 جون ، 2022

rashid afzaal

پھلوں اور سبزیوں کے آج کے ریٹس-پیر 27جون، 2022

rashid afzaal