پشاور: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا سینیٹ انتخابات کے حوالے سے فیصلہ تاریخی ہے ، صدارتی ریفرنس کا مقصد یہی تھا کہ عملی اقدامات کیا کئے جائیں ، ملک اخلاقی طور پر وہ ترقی نہیں کرسکا جس کا وہ حقدار ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ مسلم لیگ ن سمجھتی ہے جو حق میں فیصلہ آئے وہ ٹھیک ، نہ آئے تو غلط ہے ۔ انہوں نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کا کہنا ہے شاید لانگ مارچ کی باری نہ آئے ، ہم نے یہی دیکھا ہے پی ڈی ایم والے قلابازیاں کھاتے رہتے ہیں ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ہمیشہ سے پیسے کا استعمال ہوتا رہا ہے ، ووٹ خرید کر سینیٹ میں آنے والے عوام کیلئے قانون نہیں بناتے ۔ قانون سازی میں اپوزیشن کے ذاتی مفاد آگے آ جاتے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ آرٹیکل 226 کی وضاحت کیلئے ہم سپریم کورٹ گئے اور آئین کی تشریح میں سپریم کورٹ سے رہنمائی مانگی گئی ، انہوں نے کہا کہ صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے تاریخی ہے۔ عدالت نے نشاندہی کی کہ شفاف الیکشن کیلئے ٹیکنالوجی استعمال ہو ۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کرے ، سینیٹ کا ہر رکن اہلیت کی بنیاد پر منتخب ہونا چاہئے ، عوام کی جو صحیح نمائندگی کرتے ہیں وہ پیسے کے زور پر نہیں آئے ۔
شبلی فراز نے کہا کہ تحریک انصاف شفافیت کا نظریہ لے کر میدان میں اتری تھی ، پی ٹی آئی شروع دن سے کرپشن کیخلاف جنگ لڑ رہی ہے ۔ کرپشن فری سوسائٹی کیلئے حکومت نے عملی اقدامات کئے ہیں ، سب نے دیکھا شفافیت کے مسئلے پر کون کس جگہ پر کھڑا تھا ۔ اپوزیشن نے ہمیشہ پیسے اور دھونس کی سیاست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن فری انتخابات ہونے چاہئیں ، سینیٹ انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی امیدوار عبدالحفیظ شیخ سینیٹ انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کریں گے ، عبدالحفیظ شیخ اور مجھ سمیت پی ٹی آئی کا ہر امیدوار وزیراعظم کے وژن اور نظریئے کا علمبردار ہے ، حکومت کا ہمیشہ سے نظریہ رہا ہے تمام ریاستی ادارے آزاد ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کرپشن کے خاتمے کیلئے سیاست میں آئے ، جمہوریت کا عملی مقصد عوام کی خدمت ہے۔ لوگ ووٹ عمران خان اور اس کے نظریئے کو دیں گے ، خرید و فروخت میں ملوث ہر شخص پر ہماری نظر ہے۔