(این پی جی میڈیا) مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا ہے، اور حکومت پاکستان نے غریب عوام پر ایک اور بم گرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں 92 پیسہ فی یونٹ اضافے کا امکان ظاہر کردیا ہے۔
سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے لیے درخواست دے دی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جنوری میں 7 ارب 72 کروڑیونٹ بجلی پیدا ہوئی ہے جبکہ بجلی کی پیداواری لاگت 51 ارب 66 کروڑرہی، بجلی کی پیداوارپرفیول لاگت کا تخمینہ 5 روپے 75 پیسے فی یونٹ لگایا گیا ہے، جنوری میں فیول لاگت 6 روپے 68 پیسے فی یونٹ رہی، 18 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ترین بجلی ڈیزل سے پیدا کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ مہینے 28جنوری کو نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 3.5 روپے اضافے کا امکان ظاہر کیا تھا۔
اس سے پہلے 11 جنوری کو نیپرا نے صارفین سے 8.40 ارب روپے اضافی بوجھ ڈالتے ہوئے بجلی کے نرخوں میں 1 روپے 6 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا تھا۔