نیویارک: امریکی عسکری قیادت آئین اور جموری روایات کی پاسداری کیلئے یک زبان ہو گئی ، پُرتشدد ہنگامہ آرائی کو آئین پر براہ راست حملہ قرار دیتے ہوئے بیان پر جوائنٹ چیف آف اسٹاف سمیت دیگر جرنیلوں نے دستخط کر دیئے۔
تفصیلات کے مطابق جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی تشدد اور بغاوت کی اجازت نہیں دیتی ، آئینی عمل میں خلل ڈالنا روایات ، اقدار اور حلف کے منافی ہے۔
جنرل مارک ملی نے مزید کہا کہ آئین کے تحت 20 جنوری کو بائیڈن 46 ویں صدر کمانڈران چیف بنیں گے ، انہوں نے کہا کہ ریاست اور عدالت کے تصدیق کردہ نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری ہو گی۔ مارک ملی نے کہا کہ مسلح افواج آئین کے دفاع کیلئے پُرعزم ہیں۔
خیال رہے کہ نائب صدر مائیک پینس کی سربراہی میں نو منتخب صدر جوبائیڈن کی الیکٹورل کالج میں جیت کی باقاعدہ تصدیق کیلئے کانگریس اور سینیٹ کا مشترکہ اجلاس جاری تھا کہ ٹرمپ کے حامیوں کی ریلی کے بعد نیلے پرچم اٹھائے ایک ہجوم نے کیپٹل ہل کے باہر رکاوٹیں توڑ دیں اور عمارت کے اندر داخل ہو گئے ۔ اس دوران ٹرمپ کا یک حامی سینیٹ میں ڈائس پر چڑھ گیا اور ٹرمپ کی جیت کا دعوی کیا۔
واقعے کے دوران سینیٹ اور ایوان نمائندگان کا مشترکہ اجلاس کچھ وقت کے لیے معطل کیا گیا، پولیس نے ارکان کانگریس کو باہر نکالنے کے دوران مظاہرین پر شیلنگ کی ، پُرتشدد مظاہرے کے دوران 4 افراد کی ہلاکت اور متعدد افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی گئی ہے۔