طابان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ اب معاشی ترقی کے لیے لڑنا ہے اور چین ان کا پارٹنر ہو گا۔
اخبار کوانٹرویو دیتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان بنیادی طور پر چین کی سرمایہ کاری پر انحصار کرے گا۔
چین ہمارا سب سے اہم شراکت دار ہے اور وہ افغانستان میں سرمایہ کاری اور تعمیر نو کے لے تیار ہے، چین کے نئے سلک روڈ منصوبے کوانتہائی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان میں تانبے کی بہترین کانیں ہیں جنہیں چین کی مدد سے قابل استعمال بنایا جائے گا، افغانستان چین کی مدد سے دنیا بھر کی مارکیٹس تک بھی رسائی حاصل کریں گے۔
خیال رہے کہ کابل میں طالبان کے کنٹرول کے بعد ورلڈ بینک نے افغانستان کے لیے تمام منصوبوں کی فنڈنگ روک دی تھی،
عالمی بینک کی جانب سے افغانستان کو ادائیگیاں معطل کرنے کا فیصلہ طالبان کی نئی حکومت کے لیے تازہ ترین مالی دھچکا تھا، جس کے بعد طالبان نے ملکی معاملات چلانے کے لیے نئے راستے تلاش کرنے شروع کر دیئے ہیں۔