NPG Media

اجتماعی استعفے نہ دئیے تو حکومت کی مدت طویل ہوتی جائے گی، مولانا فضل الرحمٰن

ملتان ( این پی جی میڈیا)جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ایک بار پھر کہا ہے کہ اگر ہم اجتماعی استعفے نہیں دیتے تو حکومت کی مدت طویل ہوتی جائے گی۔ پیپلز پارٹی کے فیصلوں سے جمہوریت کو نقصان پہنچا ،پی ڈی ایم میں واپسی کے دروازے بند نہیں کیے۔ پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں،25 جولائی 2018 کے بعد ہم نے جو موقف اختیار کیا تھا اس سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جس ناجائز اور ناکام حکومت کے خلاف قوم ایک ہوگئی تھی اور پی ڈی ایم، جو قوم کی آواز بن گئی تھی اس میں رخنہ ڈال کر کس کو فائدہ ہوا، یہ عام آدمی نے فیصلہ کرنا ہے کہ اب بھی اس کی آواز پی ڈی ایم ہے یا وہ جماعت جو اتحاد سے الگ ہو کر پی ٹی آئی میں بریکٹ ہوگئی ہے،ان کے ناجائز حکومت کے ساتھ مفادات مشترکہ کیوں ہوگئے ہیں اور وہ کیوں آج ان کی سیاست کر رہی ہے اور پی ڈی ایم ان کی تنقید کا نشانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 25 جولائی 2018 کے بعد ہم نے جو موقف اختیار کیا تھا ہم آج تک اس سے ایک انچ پیچھے نہیں گئے اور نہ مطالبے سے پیچھے ہٹے ہیں، یہ حکومت 5 دن میں گرے یا 5 سال میں تاہم جب بھی تاریخ کا وہ صفحہ پلٹا جائے گا تو اس میں کراس کا نشان لگا ہوگا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی جو بھی کرے پی ڈی ایم کو اس سے مسئلہ نہیں، ہمارا تعلق پارٹی سے ہے پارٹی کے افراد سے نہیں، لہٰذا (ن) لیگ کی طرف سے جو پی ڈی ایم کی طرف آئے گا اس سے تعاون کریں گے۔پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کے امکان سے متعلق انہوں نے کہاکہ اگر وہ واپس آنا چاہتی ہے اور سوچتی ہے کہ اس نے کچھ غلط فیصلے کیے ہیں جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچا ہے تو ہم نے ان کی واپسی کے راستے بند نہیں کیے ہیں۔

استعفوں کے متعلق انہوں نے کہا کہ اب بھی سمجھتا ہوں کہ اگر ہم اجتماعی استعفے نہیں دیتے تو اس حکومت کی مدت طویل ہوتی جائیگی، استعفوں کے آپشن سے بھاگ جانا اس حکومت کو وقت دینے کے مترادف ہے۔

Related posts

وزیراعلیٰ پنجاب کا معاملہ، حمزہ شہباز نے فل کورٹ بینچ بنانے کی درخواست دائر کردی

admin

وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا کیس: آئین واضح ہے ارکان کو ہدایت پارلیمانی پارٹی دے گی: جسٹس اعجاز

rashid afzaal

’میچ فکسنگ کی طرح بینچ فکسنگ بھی ایک جرم ہے‘، حکمران اتحاد کا فل کورٹ بنانے کا مطالبہ

admin