NPG Media

کورونا کا حل لاک ڈائون نہیں لوگوں کو ویکسین لگانے میں ہے، شاہد خاقان

فائل فوٹو

اسلام آباد(صباح نیوز)مسلم لیگ(ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں واپسی کا پیپلز پارٹی کا چانس اس کے اپنے پاس ہے۔

ا سلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تاریخ کی بدترین حکومت ہے ، پنجاب میں کوئی ایسا افسر نہیں ہے جسے پیسے کے بغیر لگایا گیا ہو،عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک ترقی کر رہا ہے، ہمیں بتایا جائے کہ ملک نے کہاں ترقی کی ہے؟ ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے، بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔

معیشت تباہ ہے، چینی آج بھی 115 روپے کی فروخت ہو رہی ہے، حکومتی آمدن وہی کھڑی ہے اور اخراجات بڑھ گئے ہیں، پارلیمان میں عوام کی کوئی بات نہیں ہوتی ، اس ملک پر حکومت کا ہر لمحہ بھاری ہے،ملک میں روز وزیر بدل جاتے ہیں،،آج ہر پاکستانی سوال کر رہا ہے ملک کدھر جا رہا ہے میری زندگی کا کیا ہو گا؟۔

کورونا کی صورت حال اور حکومتی اقدامات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بھارت کے اپنے اور ہمارے اپنے مسائل ہیں ، کورونا کا حل لاک ڈائون نہیں لوگوں کو ویکسین لگانے میں ہے، حکومت آج تک ویکسین نہیں خرید سکی،مانگے تانگے پر گزاراچل رہاہے، بھارت 8 فیصد آبادی کو ویکسین لگا چکا ہم ایک فیصد کو بھی نہیں لگا سکے۔

صحافی نے سوال کیا کہ مریم نواز نے کہا چاہتے ہیں حکومت پانچ سال پورے کرے، کیا (ن)لیگ نے حکومت گرانے والی پالیسی بدل دی؟ جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مریم نواز نے کہا اللہ کرے عمران خان پانچ سال پورے کریں تاکہ جو عمران خان کو لائے ہیں انہیں پتہ لگے۔

پی ڈی ایم میں واپسی کا پیپلز پارٹی کا چانس اس کے اپنے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 8 فیصد آبادی کو ویکسین لگا چکا ہے ہم ایک فیصد کو بھی نہیں لگا سکے۔انہوںنے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر روز مختلف بیانات آتے ہیں،ایک مسئلہ تھا جس پر پورا ملک متفق تھا، دو رائے نہیں ہوتی تھی،اب یہ مسئلہ سب سے متنازع بن گیا ہے۔

Related posts

وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا کیس: آئین واضح ہے ارکان کو ہدایت پارلیمانی پارٹی دے گی: جسٹس اعجاز

rashid afzaal

وزیراعلیٰ پنجاب کا معاملہ، حمزہ شہباز نے فل کورٹ بینچ بنانے کی درخواست دائر کردی

admin

’میچ فکسنگ کی طرح بینچ فکسنگ بھی ایک جرم ہے‘، حکمران اتحاد کا فل کورٹ بنانے کا مطالبہ

admin