NPG Media

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار

اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے بطور مشیر خزانہ تحریک انصاف کی حکومت کے ساتھ کام کرنے کی حامی بھر لی ۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ 15 سے 20 روز میں شوکت ترین کی بطور مشیر خزانہ تعیناتی کا امکان ہے کیونکہ شوکت ترین حماد اظہر کے ساتھ مشیر خزانہ کے طور پر کام کرنے کو تیار ہیں ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق شوکت ترین معاشی ٹیم کے اہم اجلاسوں میں شریک ہوتے ہیں اس لیے انہیں معاون خصوصی يا مشير خزانہ بنائے جانے کا امکان ہے ۔

واضح رہے کہ اہم حکومتی شخصیت نے شوکت ترین سے رابطہ کر کے انہیں مشیر خزانہ کے عہدے کی پیشکش کی ہے ۔ شوکت ترین کو سینیٹ کا الیکشن لڑوانے کی بھی تجویز ہے ۔

خیال رہے کہ وزارت سنبھالنے کے بعد حماد اظہر نے آج ای سی سی کے پہلے اجلاس کی صدارت کی ، اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حفیظ شیخ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ وزیراعظم کا ہے ۔ مجھ سے پہلے اسد عمر اور حفیظ شیخ نے معیشت کو مستحکم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اسٹیٹ بینک کو خود مختار کیا ، ہم نے پرائمری ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو سرپلس کیا ۔ حکومت اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کا بل پارلیمنٹ میں لے کر جائے گی تاکہ اسٹیٹ بینک کے بل پر اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز لیں گے ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کو درپیش چیلنجز کا احساس ہے لیکن ہمارے فیصلوں کی بنیاد عوام اور پاکستان کی فلاح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جون کے آخر تک بھارت سے کاٹن کی امپورٹ کھول رہے ہیں ۔ گندم کی امدادی قیمت 1800 روپے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

حماد اظہر نے کہا کہ ہماری کرنسی آج اپنے زور پر کھڑی ہے ، کرنسی کو کھڑا کرنے کے لیے ڈالر نہیں جھونک رہے ۔ ڈالر کی شرح پہلے سے بہتر ہو چکی ہے ، حکومت نے اب تک 8 ارب ڈالر کا اضافہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مکمل رابطے میں ہیں ، آئی ایم ایف سے 500 ملین ڈالر کی قسط مل چکی ہے ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ میں لوگوں کے ووٹ لے کر ایوان میں آیا ہوں اور مجھے معلوم ہے واپس لوگوں کے پاس جانا ہے لیکن بعض اوقات مشکل اور سخت فیصلے کرنا پڑتے ہیں ، ملکی مفاد کے لیے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے ، ہمیں دیکھنا ہے کہ پاکستان کا فائدہ کس میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محنت کر کے مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش کرینگے ۔

Related posts

وزیراعلیٰ پنجاب کا معاملہ، حمزہ شہباز نے فل کورٹ بینچ بنانے کی درخواست دائر کردی

admin

وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا کیس: آئین واضح ہے ارکان کو ہدایت پارلیمانی پارٹی دے گی: جسٹس اعجاز

rashid afzaal

’میچ فکسنگ کی طرح بینچ فکسنگ بھی ایک جرم ہے‘، حکمران اتحاد کا فل کورٹ بنانے کا مطالبہ

admin