بھارتی ریاست مغربی بنگال کی قانون ساز اسمبلی نے ریپ پر سزائے موت کا بل پاس کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کلکتہ کے اسپتال میں 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر سے جنسی زیادتی اور قتل کے بعد بھارتی ریاست مغربی بنگال کی قانون ساز اسمبلی نے منگل کو اپراجیتا ویمنز اینڈ چائلڈ بل 2024 منظور کر لیا۔
بنگال اسمبلی نے مختصر بحث کے بعد متفقہ طور پر بل منظور کیا جس کے تحت متاثرہ شخص کی موت یا مستقل معذوری کی صور ت میں ریپ کے مرتکب افراد کی سزائے موت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس بل میں بھارتی شہری تحفظ سنہتا 2023 اور بچوں کے جنسی جرائم سے تحفظ (POCSO) ایکٹ 2012 کے مختلف سیکشنز میں ترامیم کی بھی تجویز دی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بل کو منظوری کے لیے پہلے مغربی بنگال کے گورنر اور پھر بھارتی صدر کے پاس بھیجا جائے گا۔
مغربی بنگال ریپ، گینگ ریپ، بچوں کے خلاف جنسی جرائم سے متعلق مرکزی قوانین میں ترمیم کرنے والی بھارت کی پہلی ریاست ہے۔
واضح رہے کہ 9 اگست کو کلکتہ کے آر جی کار اسپتال سے وابستہ ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، 31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے ملی تھی اور پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ ڈی این اے اور فارنزک رپورٹ میں ثابت ہوا ہے کہ ٹرینی لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور اسے قتل کرنے کی واردات میں صرف مرکزی ملزم سنجے رائے ہی ملوث پایا گیا ہے ۔